میٹرک تو کر لیا، اب کیا کریں؟

What to do after 10th?

بیشتر طلبا میٹرک پاس کرنے کے بعد اپنے کیریئر کے لئے صحیح پروگرام يا کورس کے انتخاب میں الجھن میں پڑ جاتے ہیں۔ انھیں یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ میٹرک کے بعد کونسا راستہ اختیار کرنا ہے۔ کون سا پروگرام منتخب کرنا ہے۔

کیا آپ بھی درج ذیل سوالات کی الجھن کا شکار ہیں؟

  • دسویں کے بعد کون سے پروگرام مین داخلہ لیں؟ (matric ke bad kya kare)
  • دسویں کے بعد کون کون سے کورس ہیں؟
  • دسویں جماعت کے بعد کیا کرنا چاہیے؟
  • کس فیلڈ کو اپنائیں: کامرس ، کمپیوٹرز ، انجینئرنگ ، میڈیکل وغیرہ۔

میٹرک کے بعد درست پروگرام چننے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟

بیشتر طلباء اس مشکل کا شکارھو جاتے ہیں کہ میٹرک پاس کرنے کے بعد کیا کرہں دسویں کے امتحانات پاس کرنے کے بعد بہت سارے پروگرام ہیں لیکن آپ کس طرح فیصلہ کریں گے کہ کون سا کورس آپ کے لئے صحیح ہے؟ آپ کو اعلی درجے کی تعلیم کے لئے صحیح کورس کا انتخاب کرنا ہوگا جو بالآخر آپ کو بہتر کیریئر کے راستے کی طرف لے جائے۔ اس مرحلے پر کیا گیا صحیح فیصلہ آپ کو کامیابی کی سیڑھی تک لے جاسکتا ہے۔ بصورت دیگر ، آپ ساری زندگی اپنے غلط فیصلے پر پچھتاتے رہیں گے۔ کیریئرکے انتخاب سے متعلق مشاورت ہمارے معاشرے میں فضول سمجھی جاتی ہے ،جبکہ ، کیریئر کے تجربہ کار مشیر سے مشاورت آپ کی کامیابی میں مدد کرسکتی ہے اورآئندہ کی کوششوں کے لئے صحیح راہ پر گامزن کرسکتی ہے۔

صحیح راہ اختیار کرنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو ، اپنی صلاحیتوں اور اپنی دلچسپیوں کو جاننا ہے۔ اگر آپ اپنی پسند کی پیروی کریں گے تو، کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔آپ کو اس مشکل سے نکلنے اوریہ فیصلہ کرنے کے لئے کہ آپ کو کس پروگرام میں داخلہ لینا چاہئے ، سب سے پہلے اپنی صلاحیتوں کی تشخیص کرنی ہوگی اور اپنی شخصیت کی خصوصیات کو جاننے کی ضرورت ہوگی۔اپنی شخصیت کی خصوصیات جاننے کے لئے ہمارا دوسرا مضمون چیک کریں: کون سا کیریئر؟ مفت شخصیت اور کیریئر کی خصوصیات کے ٹیسٹ۔

یہ مضمون آپ کو تعلیم کے سلسلے کی نشاندہی کرنے اور کس راہ پر گامزن ہونا چاہیے، کا فیصلہ کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ دسویں جماعت کے امتحانات پاس کرنے کے بعد ، آپ 11 ویں اور 12 ویں جماعت میں مندرجہ زیل پروگرام میں سے انتخاب کر سکتے ہیں:۔

ا- سائنس – پری انجینئرنگ

انجینئر بننے کے خواہشمند طلبہ کو سائنس – پری انجینئرنگ کا انتخاب کرنا چاہئے۔ یہ کورس آپ کو انجینئرنگ کے پروگراموں جیسے الیکٹریکل انجینئرنگ ، مکینیکل انجینئرنگ ، سول انجینئرنگ ، الیکٹرانکس انجینئرنگ ، وغیرہ کے لئے اعلی تعلیم حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔

انجینئرنگ کے میدان میں تعلیم کی تکمیل کے بعد آپ مندرجہ زیل پیشے اختیارکر سکتے ہیں:

  • ایرو اسپیس انجینئر
  • زرعی انجینیئر
  • آٹوموٹو انجینئر
  • بایومیڈیکل انجینئر
  • کیمیائ انجینئر
  • سول انجینئر
  • کمپیوٹر انجینئر
  • ڈرافٹنگ اور ڈیزائن انجینئر
  • الیکٹریکل انجینئر
  • ماحولیاتی انجینیئر
  • ارضیاتی انجینئر
  • میرین انجینئر
  • میکینکل انجینئر
  • پٹرولیم انجینئر
  • سافٹ ویئر انجینئر

ب- سائنس – پری میڈیکل

وہ طلبا جو طبیب ، سرجن ، طبی یا حیاتیاتی شعبے کے کسی میدان میں کام کرنے کے خواہش مند ہوں، ان کو سائنس – پری میڈیکل کے کورس میں داخلہ لینا چاہیے۔ جس کے بعد وہ میڈیکل یا حیاتیاتی علوم جیسے ایم بی بی ایس ، ڈاکٹر آف فزیوتھراپی ، ڈاکٹر آف نیوٹریشن سائنسز ، ای این ٹی سرجن ، وغیرہ کے شعبے میں اپنی اعلی تعلیم حاصل کرنے کے قابل بنتے ہیں۔

طبی تعلیم کی تکمیل کے بعد آپ مندرجہ زیل پیشے اختیارکر سکتے ہیں:

  • بالغ نرس
  • اینستھیٹسٹ
  • امراض قلب
  • بچوں کی نرس
  • کلینیکل ریڈیولاجسٹ
  • کلینیکل سائنسدان ، جینومکس
  • جنرل پریکٹس ڈاکٹر
  • ہائر ایجوکیشن لیکچرر
  • ہسپتال کا ڈاکٹر
  • بین الاقوامی امداد / ترقیاتی کارکن
  • میڈیکل سیلز کا نمائندہ
  • میڈیکل سائنس رابطہ
  • دماغی صحت کی نرس
  • دائی
  • نیچروپیتھ
  • عصبی ماہر
  • آنکھوں کے ماہر
  • پیرامیڈک
  • پیتھالوجسٹ
  • معالج کا ساتھی
  • ماہر نفسیات
  • ریسرچ سائنسدان (زندگی سائنس)
  • سائنس مصنف
  • سرجن

ج- انٹر میڈیٹ ان کمپیوٹر سائنس (ICS)

وہ طلبہ جو کمپیوٹر سائنس میں اپنا کیریئر اپنانا چاہتے ہیں انہیں [ICS] کا انتخاب کرنا چاہئے۔ یہ سلسلہ انہیں دسویں جماعت کے امتحانات کے بعد آئی ٹی ، کمپیوٹر سائنسز ، سافٹ ویئر انجینئرنگ وغیرہ کے شعبے میں اپنی اعلی تعلیم حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔

کمپیوٹر سائنسز کے میدان میں تعلیم کی تکمیل کے بعد آپ مندرجہ زیل پیشے اختیارکر سکتے ہیں:

  • درخواست تجزیہ کار
  • ایپلی کیشنز ڈویلپر
  • سائبرسیکیوریٹی تجزیہ کار
  • ڈیٹا تجزیہ کار
  • ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر
  • فرانزک کمپیوٹر تجزیہ کار
  • کھیل ہی کھیل میں ڈیزائنر
  • کھیل ڈویلپر
  • انفارمیشن سسٹم مینیجر
  • آئی ٹی کنسلٹنٹ
  • آئی ٹی سیلز پروفیشنل
  • آئی ٹی ٹرینر
  • نینو ٹیکولوجسٹ
  • نیٹ ورک انجینیئر
  • سافٹ ویئر انجینئر
  • فراہمی کا سلسلہ مینیجر
  • سسٹم تجزیہ کار
  • ٹیلی مواصلات کے محقق
  • یو ایکس ڈیزائنر
  • ویب ڈیزائنر
  • ویب ڈویلپر

د- انٹر میڈیٹ ان کامرس (I.Com)

اگر آپ نمبروں کے ساتھ کھیلنا / کام کرنا پسند کرتے ہیں ، اور حساب کتاب کے معاملے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو ، یہ آپ کے لئے اچھا انتخاب ہے۔ آپ فنانس ، کامرس ، اکاؤنٹنسی ، بزنس اسٹڈیز ، مارکیٹنگ ، وغیرہ کے شعبوں میں اعلی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں۔ ہوم اکنامکس لڑکیوں کے لئے ایک عمدہ انتخاب ہے۔

I.Com میں تعلیم کی تکمیل کے بعد آپ مندرجہ زیل پیشے اختیارکر سکتے ہیں:

  • اکاؤنٹنگ
  • زراعت معاشیات
  • بینکنگ
  • مصدقہ مالیاتی منصوبہ ساز
  • چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ
  • چارٹرڈ فانینشل تجزیہ کار
  • کمپنی کا منشی
  • سی ڈبلیو اے
  • ماہر معاشیات
  • ہوم اکنامکس کا ماہر
  • انسانی وسائل کے مینیجر
  • لون ایگزیکٹو
  • ریاضی اور شماریات
  • اسٹاک بروکنگ
  • وینچر سرمایہ دار

ڈ- فنون / انسانیت

اگرچہ زیادہ تر لوگ اس کو کچھ خاص اہمیت نہیں دیتے، لیکن اس میں دسویں جماعت کے امتحانات کے بعد سوشیالوجی ، ادبیات ، نفسیات ، تاریخ ،زبانیں، اور پولیٹیکل سائنس وغیرہ جیسے وسیع مطالعاتی مضامین کا انتخاب موجود ہے۔

آرٹس / ہیومینٹیز کے شعبے میں تعلیم کی تکمیل کے بعد آپ مندرجہ زیل پیشے اختیارکر سکتے ہیں

  • فوٹوگرافر
  • معلم
  • ایڈیٹر
  • گرافک ڈیزائنر
  • فیشن ڈیزائنر
  • مؤرخ
  • موسیقار
  • لکھاری
  • ماہر معاشیات
  • آرٹسٹ

ذ- پولی ٹیکنک ڈپلومہ کورس

پولی ٹیکنک ڈپلومہ انجینئرنگ ٹیکنالوجی کے استمعال کی مہارت کا کورس ہے۔

پولی ٹیکنک ڈپلومہ تین سالہ کورس ہے جس کی تکمیل کے بعد آپ اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں، یا آپ مزید اعلی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں- انجینئرنگ ٹکنالوجسٹ ایک ایسا ماہر ہے جو ٹیکنالوجی کے میدان میں کام کرنے کے لئے تربیت یافتہ ہنر مند ہے۔ انجینئرنگ کے تکنیکی ماہرین ، انجینئرز (اور اسی طرح کے فنکاروں اور آرکیٹیکٹس جیسے دیگر ڈیزائن پیشہ ور افراد) کے منصوبوں کو جسمانی حیئیت میں لانے کے لیے، چیزیں بنانے ، اوزار ، مواد اور عمل کی مہارت کو استعمال کرنے کے عوامل شامل ہیں۔ انجینئرنگ ٹیکنولوجسٹ اکثر بنیادی انجینئرنگ اصولوں اور تکنیکی مہارتوں کا استعمال کرکے انجینئرز کے ساتھ مختلف منصوبوں میں کام کرتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی تعلیم کا یہ شعبہ انجینئرنگ کے مختلف شعبہ جات میں مہارت فراہم کرتا ہے جن میں الیکٹریکل ٹکنالوجی ، کمپیوٹر سائنس ، سول ٹکنالوجی ، زراعت ٹیکنالوجی ، ٹیکسٹائل ٹکنالوجی ، اور مکینیکل ٹکنالوجی ، وغیرہ شامل ہیں ۔

اس ڈپلومہ کے بعد، ڈپلومہ کے متعلقہ شعبے میں بطور ٹیکنیشین یا اسسٹنٹ انجینئر کی ملازمت مل جاتی ہے۔ مزید یہ کہ عملی تربیت اور ٹکنالوجی کی سمجھ بوجھ کی وجہ سے ، پولی ٹیکنک ڈپلومہ آپ کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے قابل بناتا ہے۔ پولی ٹیکنک ڈپلومہ طلباء کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنے ڈپلومہ کی تکمیل کے فورا بعد اپنے پیشہ ور کیریئر کا آغاز کریں جو ان لوگوں کے لئے موزوں ہے جو اپنی مالی رکاوٹوں کی وجہ سے مزید نہیں پڑھ سکتے اور اپنا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ڈپلومہ آپ کو متعلقہ شعبے میں تمام عملی تربیت دیتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ نے آٹوموبائل ٹکنالوجی میں ڈپلومہ کیا ہے تو ، آپ خود آٹوموبائل کی مرمت کی ورکشاپ شروع کرسکتے ہیں۔

س- درس نظامی

یہ مطالعہ کا ایک بہت ہی خاص میدان ہے جس کا تعلق اسلامی دینی تعلیم سے ہے- یہ شعبہ ان لوگوں کے لئے ہے جو اسلامی علوم میں اپنے کیریئر کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ یہ شعبہ اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ رسمی تعلیم کا ایک امتزاج پیش کرتا ہے جو طلبا کو دینی تعلیم کو سمجھنے اور ایک دینی عالم بننے کے قابل بناتا ہے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی درس نظامی کے لیے کورسز کی ایک اچھا سلسلہ پیش کرتا ہے۔ درس نظامی پیشہ ورانہ تعلیم نہیں ہے بلکہ قابل احترام مذہبی تعلیم کا شعبہ ہے۔ اس شعبہ کے تعلیم یافتہ اسکالرز علوم اسلامیہ کی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھ سکتے ہیں ،اور خطیب ، امام، مفتی، یا معلم کی حیثیت سے خدمات انجام دے سکتے ہیں۔

تو صحیح کورس کس طرح منتخب کریں؟

Matric pas karne k baad kya kerian, sahi course kis tarhan muntakhib kerian

لیکن ان سب میں سے کونسا کورس منتخب کریں؟ سب سے پہلے اپنی دلچسپیوں اور اسکول کے مضامین کی ایک فہرست بنائیں جس میں آپ نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ پھر اپنی شخصیت کی خصوصیات جانیے اورمتعلقہ شعبہ کی شناخت کریں۔ آپ یہ کیسے کریں گے؟اس کے لیے بہت ساری ویب سائٹیں ہیں جو آن لائن ٹیسٹ کے ذریعے آپ کی شخصیت کی خوبیاں اور خامیاں جاننے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، لیکن اس کے لئے بھاری رقم وصول کرتی ہیں۔ لیکن آپ کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ، ہم نے آپ کی سہولت کے لیے مفت آن لائن شخصیتی ٹیسٹ کی ایک فہرست مرتب کی ہے جو آپ کو اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں مدد کرتی ہے۔ میٹرک کے بعد کیا کرنا ہے اس سوال کا جواب کے لیے آپ کی مدد کرتی ہے۔ ان میں سے کچھ ٹیسٹ بہت آسان ہیں لیکن کچھ کو سمجھنے کے لیے انگلش زبان پر عبور درکار ہے۔ اگر آپ کو ٹیسٹ دینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ اپنے دوستوں / والدین کی مدد لے سکتے ہیں تاکہ آپ ان ٹیسٹوں سے درست نتائج حاصل کرسکیں۔

شخصیت کا جائزہ لینے کے ٹیسٹ

شخصیت کے ان امتحانات سے آپ اپنے بارے میں نئی ​​چیزیں دریافت کریں گے جن سے آپ پہلے واقف نہیں تھے اور اپنی شخصیت کی خصوصیات کے نئےپہلووں کو جان سکیں گے، جیسے: جذباتی ذہانت ، بات چیت کا انداز ، کام کرنے کا انداز ، کمزوریاں اور خوبیاں وغیرہ۔ یہ صفات آپ کو کیریئر کا صحیح راستہ طے کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔

پیشہ ورانہ صلاحیت کے ٹیسٹ

پیشہ ورانہ ٹیسٹ آپ کی شخصیت کے ساتھ مطابقت رکھنے والے پیشوں کی شناخت میں مدد کرتا ہے؟ کیریئر کے امتحانات سے آپ کو ایک قابل فہم اندازہ مل جاتا ہے کہ آپ کیا کر سکتے ہیں اور آپ کو کام کی نوعیت اورمتعلقہ ماحول کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے- جو آپ کی حیثیت سے ایک شخص کی طرح ترقی کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کیریئر کوئز یا کیریئر اپٹٹیوڈ ٹیسٹ آپ کو ملازمت/پیشہ کے انتخاب اور کیریئر کا راستہ منتخب کرنے میں مدد کر سکتا ہے جو آپ کی دلچسپیوں ، مہارتوں ، اقدار اور شخصیت کے مطابق ہو۔

کیریئر منتخب کرتے وقت مندرجہ ذیل سے پرہیز کریں

1. دوسروں کی بلاوجہ پیروی نہ کریں

یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ طلباء کورس یا پروگرام منتخب کرتے وقت اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ انہوں نے کونسا پیشہ اختیار کرنا ہے اور اپنے دوستوں کی پیروی کرتے ہوئے کسی بھی پروگرام میں داخلہ لے لیتے ہیں۔ یہ فیصلہ جو اکثر طلباء کرتے ہیں ان کی زندگی کا بدترین فیصلہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ لہٰذا آپ کو باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے فیصلہ کرنا چاہئے کہ کون سا راستہ آپ کے عزائم ، آپ کی شخصیت اور جس کو کرتے ہوئے آپ خود کو پرجوش محسوس کرتے ہیں۔

2. خاندانی / معاشرتی دباؤ

ایک عام غلطی جو اکثر والدین عام طور پر کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ وہ طلباء کو کسی مخصوص شعبے کوچننے کے لیے مجبور کرتے ہیں، جو ان کے خیال میں انکے بچوں کے لئے بہترین انتخاب ہے۔ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں کیونکہ وہ دوسروں کو کسی مخصوص شعبے میں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ان کے بچے بھی اسی کے ثمرات حاصل کریں گے۔ زیادہ تر یہی دیکھا گیا ہے کہ یہ ایک غلط فیصلہ ثابت ہوتا ہے۔

3. لا علمی

علم کی نئی شاخوں کے بارے میں علم اور شعور تعلیم کی تکمیل کے بعد پیشہ/ملازمت کا فیصلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کے ساتھ ، ہر شعبہ اتنا وسیع ہوچکا ہے کہ طلبا الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں اور انہیں مناسب رہنمائی نہیں ملتی۔ لہٰذا وہ اس بارے میں تحقیق نہیں کرتے- وہ کسی بھی پروگرام میں داخلہ لے لیتے ہیں جو کہ آئندہ آنے والے وقت میں ان کے لیے پچھتاوے کا باعث بن سکتا ہے۔

تجاویز / سفارشات

جب آپ شخصیت اورپیشے کے ٹیسٹ مکمل کر لیں تو ٹیسٹ کی سفارشات/تجاویز کی ایک فہرست مرتب کریں۔ ایک جیسی سفارشات کو منتخب کریں اور ان شعبوں کا انتخاب کریں جن میں آپ دلچسپی رکھتے ہیں۔ اب کیریئر کے مشیر سے یا اس شعبے سے منسلک افراد کے ساتھ تبادلہ خیال کریں اور ان کی تجاویز کی روشنی میں فیصلہ کریں کہ کس شعبہ میں آپ اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں۔

Leave a Comment

Scroll to Top